لاہوراورگردونواح میں بدستوربارش جاری ، کم
ازکم25افرادجاں بحق، سیلاب کی وارننگ جاری ، مزید دوتین بارشوں کا امکان
لاہور(مانیٹرنگ ڈیسک) صوبائی دارلحکومت سمیت گردونواح میں گذشتہ
20گھنٹوں سے جاری بارش کی وجہ سے کم ازکم25افرادجاں بحق اور درجنوں زخمی ہوگئے
جبکہ سڑکیں ندیوں کامنظرپیش کرنے لگی ہیں ، بچوں نے سڑکوں پر کھڑے پانی میں
نہاناشروع کردیاہے اور پانی کی وجہ سے موٹرسائیکل سواروں کو گھروں سے
باہرنکلنامحال ہوگیاہے اوراِس ساری صورتحال میں متعلقہ محکمے کی مشینری دکھائی نہ
دی ، اہلکارجھاڑوﺅں کے ساتھ موجودہیں ۔ دوسری طر ف محکمہ موسمیات نے مزید دو تین
بارشوں کی پیشن گوئی کردی ہے جبکہ راوی ، ستلج اور چناب میں سیلاب کی وارننگ جاری
کردی گئی ہے ۔
لاہورمیںگذشتہ دن سے جاری بارش کی وجہ سے چاہ میراں میں دومنزلہ عمارت کی چھت گئی جس کے ملبے تلے دب کر دوخواتین اورایک بچی سمیت چھ افرادجاں بحق ہوگئے ۔ جوہرٹاﺅن ایل ڈی اے پلازہ کے قریب مکان گرنے سے چارافرادزخمی ہوئے جبکہ مزنگ میں بھی عمارت گرنے سے چارزخمیوں کی اطلاع ہے ۔ اوکاڑہ میں مختلف مقامات پر حادثات میں 10افرادزخمی ہوگئے جبکہ قصور میں بارش کے پانی میں کرنٹ آجانے سے ایک نوجوان جاںبحق اور دوزخمی ہوگئے ۔ نارروال کے علاقے چندووال میں مکان کی چھت گرنے سے بچی جاں بحق اور دوافرادزخمی ہوگئے ۔سیالکوٹ کے علاقے گوہدپوراورگرین ٹاﺅن میں دومکانات کی چھتیں گرنے سے دوبچوں سمیت چار افرادجاں بحق ہوگئے ۔فیصل آباد کے علاقے غلام آباد روڈ میں پاورلوم فیکٹری کی چھت گرنے سے ایک شخص جبکہ سمندری میںمکان کی چھت گرنے سے نوجوان جاں بحق ہوگیا، کامونکی میں کسوکی روڈ پر مکان کی چھت گرنے سے بچی سمیت تین افرادجاں بحق ہوگئے ۔جی او آر ٹو کے قریب مکان کی چھت گرنے سے دوافرادجاں بحق، ڈیفنس فیز 6میں تین افرادجاں بحق جبکہ نیاز بیگ پنڈ میں تین افراد جاں بحق اوردوزخمی ہوئے ۔
شدید بارشوں کی وجہ سے سڑکیں ندی نالوں کا منظرپیش کرنے لگیں جبکہ کئی نشیبی علاقے زیرآب آگئے ، وسن پورہ ، گلبرگ، مغلپورہ ، شالیمار، والٹن روڈ، لکشمی چوک ، سمن آباد ،ماڈل ٹاﺅن کچہری کے سامنے اور دیگرعلاقوں میں لوگ گھروں میں محصور ہوکررہ گئے ، آدھی رات کوہی لوگوں نے اپنی مدد آپ کے تحت پانی نکالناشروع کردیاتھا اور بارش کاسلسلہ بدستورجاری ہے ۔ سب سے بڑھ کر یہ کہ بارشوں نے پنجاب حکومت کی گڈ گورننس کا پول کھول دیاہے اور واسا کے پاس مشینری کی کمی کا پول کھل گیا،واسا کی پانی نکالنے والی مشینیں بہت کم جگہوں پر دکھائی دیں جبکہ واسااہلکارمختلف مقامات پر ہاتھوں سے پانی نکالنے کی کوششوں میں مصروف ہیں لیکن پانی ہاتھوں سے نکالنے کے قابل نہیں ،تھانہ فیکٹری ایریامیں پولیس اہلکار اپنی مدد آپ کے تحت ریت ڈال کر تھانے میں داخل ہونیوالے پانی کو روکنے میں کامیاب ہوگئے ۔
وزیراعلیٰ پنجاب نے متعلقہ حکام کو امدادی کارروائیوں میں تیزی لانے کی ہدایت کرتے ہوئے کہاکہ زخمیوں کو ایک ایک لاکھ روپے اداکیے جائیں گے ، اراکین پنجاب اسمبلی امدادی کارروائیوں کی نگرانی کریں ۔
اُدھر محکمہ موسمیات کے مطابق لاہورمیں اب تک 155ملی میٹر بارش ریکارڈ کی جاچکی ہے جبکہ لاہور، فیصل آباد، گوجرانوالہ اور ساہیوال ڈویژن میں مزید دوتین بارشوں کا امکان ہے جس سے ندی نالوں میں طغیانی اور میدانی علاقوں میں سیلاب کا خدشہ ہے ۔
لاہورمیںگذشتہ دن سے جاری بارش کی وجہ سے چاہ میراں میں دومنزلہ عمارت کی چھت گئی جس کے ملبے تلے دب کر دوخواتین اورایک بچی سمیت چھ افرادجاں بحق ہوگئے ۔ جوہرٹاﺅن ایل ڈی اے پلازہ کے قریب مکان گرنے سے چارافرادزخمی ہوئے جبکہ مزنگ میں بھی عمارت گرنے سے چارزخمیوں کی اطلاع ہے ۔ اوکاڑہ میں مختلف مقامات پر حادثات میں 10افرادزخمی ہوگئے جبکہ قصور میں بارش کے پانی میں کرنٹ آجانے سے ایک نوجوان جاںبحق اور دوزخمی ہوگئے ۔ نارروال کے علاقے چندووال میں مکان کی چھت گرنے سے بچی جاں بحق اور دوافرادزخمی ہوگئے ۔سیالکوٹ کے علاقے گوہدپوراورگرین ٹاﺅن میں دومکانات کی چھتیں گرنے سے دوبچوں سمیت چار افرادجاں بحق ہوگئے ۔فیصل آباد کے علاقے غلام آباد روڈ میں پاورلوم فیکٹری کی چھت گرنے سے ایک شخص جبکہ سمندری میںمکان کی چھت گرنے سے نوجوان جاں بحق ہوگیا، کامونکی میں کسوکی روڈ پر مکان کی چھت گرنے سے بچی سمیت تین افرادجاں بحق ہوگئے ۔جی او آر ٹو کے قریب مکان کی چھت گرنے سے دوافرادجاں بحق، ڈیفنس فیز 6میں تین افرادجاں بحق جبکہ نیاز بیگ پنڈ میں تین افراد جاں بحق اوردوزخمی ہوئے ۔
شدید بارشوں کی وجہ سے سڑکیں ندی نالوں کا منظرپیش کرنے لگیں جبکہ کئی نشیبی علاقے زیرآب آگئے ، وسن پورہ ، گلبرگ، مغلپورہ ، شالیمار، والٹن روڈ، لکشمی چوک ، سمن آباد ،ماڈل ٹاﺅن کچہری کے سامنے اور دیگرعلاقوں میں لوگ گھروں میں محصور ہوکررہ گئے ، آدھی رات کوہی لوگوں نے اپنی مدد آپ کے تحت پانی نکالناشروع کردیاتھا اور بارش کاسلسلہ بدستورجاری ہے ۔ سب سے بڑھ کر یہ کہ بارشوں نے پنجاب حکومت کی گڈ گورننس کا پول کھول دیاہے اور واسا کے پاس مشینری کی کمی کا پول کھل گیا،واسا کی پانی نکالنے والی مشینیں بہت کم جگہوں پر دکھائی دیں جبکہ واسااہلکارمختلف مقامات پر ہاتھوں سے پانی نکالنے کی کوششوں میں مصروف ہیں لیکن پانی ہاتھوں سے نکالنے کے قابل نہیں ،تھانہ فیکٹری ایریامیں پولیس اہلکار اپنی مدد آپ کے تحت ریت ڈال کر تھانے میں داخل ہونیوالے پانی کو روکنے میں کامیاب ہوگئے ۔
وزیراعلیٰ پنجاب نے متعلقہ حکام کو امدادی کارروائیوں میں تیزی لانے کی ہدایت کرتے ہوئے کہاکہ زخمیوں کو ایک ایک لاکھ روپے اداکیے جائیں گے ، اراکین پنجاب اسمبلی امدادی کارروائیوں کی نگرانی کریں ۔
اُدھر محکمہ موسمیات کے مطابق لاہورمیں اب تک 155ملی میٹر بارش ریکارڈ کی جاچکی ہے جبکہ لاہور، فیصل آباد، گوجرانوالہ اور ساہیوال ڈویژن میں مزید دوتین بارشوں کا امکان ہے جس سے ندی نالوں میں طغیانی اور میدانی علاقوں میں سیلاب کا خدشہ ہے ۔
0 comments:
Speak up your mind
Tell us what you're thinking... !