برلن
(نیوز ڈیسک) چشمہ پہننے
والے لوگوں کو عام
طور پر زیادہ پڑھالکھا
سمجھا جاتاہے اور سائنسدانوں
کا کہنا ہے کہ
یہ بات واقعی صحیح
ہے کیونکہ زیادہ پڑھے
لکھے لوگوں میں نظر
کی کمزوری کی شرح
بہت زیادہ پائی جاتی
ہے۔ جرمنی کے سائنسدانوں
نے ”کوٹنبرگ ہیلتھ سٹڈی“
کے نام سے 35 سے
74 سال عمر کے 4658 لوگوں
پر تحقیق کی جس
میں ذہانت اور بصارت
کے درمیان تعلق کا
مطالبہ کیا گیا۔ نتائج
سے معلوم ہوا کہ
زیادہ پڑھے لکھے لوگوں
میں نزدیک کی نظر
کمزور ہونے کا مسئلہ
(مائیوپیا) دوسرے لوگوں کی
نسبت دوگنا سے بھی
زیادہ پایا جاتا ہے۔
سائنسدانوں نے معلوم کیا
کہ مڈل سکول سے
کم تعلیم والے لوگوں
میں مائیوپیا کی شرح 24 فیصد،
مڈل تک تعلیم حاصل
کرنے والوں میں 35 فیصد،
جبکہ ایم اے کی
ڈگری حاصل کرنے والوں
میں 53 فیصد ہے۔ ماہرین
بصارت کا کہنا ہے
کہ اگر آپ کو
تقریباً ساڑھے چھ فٹ
سے زیادہ دوری پر
واقع چیزیں دھندلی نظر
آتی ہیں تو آپ
کی دور کی نظر
کمزور ہے اور بچوں
میں اس بیماری کی
بڑھتی ہوئی شرح کو
کم کرنے کیلئے ماہرین
نے اس بات پر
زور دیا ہے کہ
انہیں زیادہ سے زیادہ
وقت سورج کی روشنی
میں گزارنے دیں کیونکہ
اس سے مائیوپیا کا
خطرہ کم ہوجاتا ہے۔
Read More: http://dailypakistan.com.pk/education-and-health/02-Jul-2014/118840
0 comments:
Speak up your mind
Tell us what you're thinking... !