برلن (نیوز ڈیسک) چودھویں کے چاند
کے انسانی ذہن پر اثرات کے بارے میں زمانہ قدیم سے کئی کہانیاں مشہور ہیں لیکن اب سائنسدانوں
نے ایک تحقیق میں معلوم کیا ہے کہ یہ محض کہانیاں نہیں ہیں بلکہ ان میں سچائی بھی ہے۔
یونیورسٹی آف گوتھنبرگ کے سائنسدانوں نے معلوم کیا کہ پورے چاند کی رات میں ہماری نیند
معمول سے کم ہوجاتی ہے اور بعض لوگوں کیلئے تو سونا مشکل ہوجاتا ہے۔ اس تحقیق کیلئے
مردوں اور عورتوں کو چاند کی چودھویں تاریخ کے قریب ایسے تاریک کمروں میں سلایا گیا
جن میں روشنی کہیں سے بھی داخل نہیں ہوسکتی تھی۔ اگرچہ ان کمروں میں سونے والوں تک
چاند کی روشنی بالکل نہیں پہنچ رہی تھی پھر بھی ان کی نیند چاند سے واضح طور پر متاثر
ہوئی تحقیق سے یہ بھی معلوم ہوا کہ چودھویں کا چاند عورتوں کی نسبت مردوں کو دوگنا
متاثر کرتا ہے۔ تجربے میں شامل مرد پورے چاند کی راتوں میں معمول سے تقریباً 50 منٹ
کم سو پائے جبکہ عورتیں معمول سے تقریباً 25 منٹ کم سوپائیں۔ سائنسدانوں کا کہنا ہے
کہ اس روہے کی وجہ ہمارے حیاتیاتی ارتقاءمیں ہوسکتی ہے۔ چونکہ زمانہ قدیم میں انسان
چاندنی رات کا استعمال شکار کرنے اور درندوں سے بچنے کیلئے کرتا تھا اس لئے یہ بات
ہماری فطرت میں شامل ہوگئی ہے کہ ہم پورے چاند کی راتوں میں جاگتے رہنے کی کوشش کرتے
ہیں۔ یہ تحقیق ”کرنٹ بیالوجی“ نامی جریدے میں شائع کی گئی ہے۔
Read More: http://dailypakistan.com.pk/daily-bites/10-Jul-2014/121523
0 comments:
Speak up your mind
Tell us what you're thinking... !