بوسٹن (نیوزڈیسک ) ایک نئی تحقیق
کے مطابق سوشل میڈیا استعمال کرنے والے 32 فیصد صارفین زندگی کے ہمسفر (شوہر یا بیوی)
کو چھوڑنے کی سوچ رکھتے ہیں۔ بوسٹن یونیورسٹی میں ہونے والی اس تحقیق میں سوشل میڈیا
کے استعمال، ازدواجی معاملات اور طلاق میں ایک ربط تلاش کیا گیا ہے۔ تحقیق میں خاص
طور پر فیس بک کو شرح طلاق اور دیگر ازدواجی مسائل کا اہم ترین ذریعہ قرار دیا گیا
ہے۔ اس تحقیق کے سربراہ پروفیسر جیمز ای کیٹز نے طلاق کی شرح کا موازنہ کرنے کے لئے
2008ءسے 2010ءتک 43 واقعات کو اکٹھا بھی کیا ہے۔ ازدواجی زندگی میں فیس بک کے عمل دخل
کو جاننے کے لئے مسٹر کیٹز اور ان کے دو شریک ساتھیوں نے کُل فیس بک اکاﺅنٹس کو لے
کر ملک کی تمام آبادی پر تقسیم کر دیا، جس سے محقیقن کو پتا چلا کہ فیس بک اکاﺅنٹ میں
20 فیصد اضافہ کے ساتھ طلاق کی شرح میں بھی 2.18 فیصد اضافہ ہوا۔ اس کے علاوہ محققین
نے انہی اعداد و شمار کو ملازمت، عمر اور نسل پر بھی تقسیم کرکے دیکھا تو نتیجہ وہی
نکلا جو پہلے آیا تھا۔ مسٹر کیٹز کے مطابق ”اس تحقیق میں ہم نے اُس انسانی رویے کو
سمجھنے کی کوشش کی ہے جو کیمیونیکشن ٹیکنالوجی کی وجہ سے متاثر ہو رہا ہے اور خاص طور
پر ایسی ٹیکنالوجی جس کی بنیاد موبائل فون ہو“۔ ماہرین نے اس تحقیق میں اس مواد کو
بھی شامل کیا ہے جو یونیورسٹی آف ٹیکساس (آسٹن) نے 2011ءمیں جمع کیا تھا، اس ڈیٹا میں
18سے 39سال کے ایک ہزار160شادی شدہ افراد سے پوچھا گیا کہ وہ اس تعلق کی وجہ سے کتنی
اور کب خوشی محسوس کرتے ہیں۔ نتائج سے معلوم ہوا کہ جو جوڑے سوشل میڈیا استعمال نہیں
کرتے وہ ان سے جو استعمال کرتے ہیں، 11.4فیصد زیادہ خوش و خرم زندگی گزار رہے ہیں۔
سوشل میڈیا استعمال کرنے والے 32فیصد جوڑے طلاق کے بارے میں سوچتے ہیں، جو سوشل میڈیا
استعمال نہ کرنے والوں سے دوگنا زائد شرح ہے۔ یاد رہے کہ اس سے قبل ہونے والی تحقیقات
میں بھی فیس بک کو دھوکہ دینے کا آسان ذریعہ تو بتایا گیا لیکن ایسی تحقیق پہلی بار
سامنے آئی ہے، جس میں بتایا گیا ہو کہ فیس بک یا دیگر سوشل میڈیا سائٹس طلاق کی شرح
میں اضافہ کا بھی باعث بن رہی ہیں۔
Read More: http://dailypakistan.com.pk/daily-bites/03-Jul-2014/119219
0 comments:
Speak up your mind
Tell us what you're thinking... !